728 x 90

امریکی تحقیقات ،عالمی سطح پر ہندو انتہا پسندی کی تشہیر، بھارت کا نام نہاد سیکولر چہرہ بے نقاب

امریکی تحقیقات ،عالمی سطح پر ہندو انتہا پسندی کی تشہیر، بھارت کا نام نہاد سیکولر چہرہ بے نقاب

امریکی جریدہ پریزم کی تازہ تحقیقات کے مطابق بھارت میں ہندو انتہا پسندی کے فروغ کے لیے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) اور وزیراعظم نریندر مودی کی سرپرستی میں سرگرم ہیں۔ آر ایس ایس ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال سے اقلیتوں کے حقوق پامال کرنے میں ملوث ہے اور عالمی سطح پر انتہا پسند

امریکی جریدہ پریزم کی تازہ تحقیقات کے مطابق بھارت میں ہندو انتہا پسندی کے فروغ کے لیے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) اور وزیراعظم نریندر مودی کی سرپرستی میں سرگرم ہیں۔ آر ایس ایس ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال سے اقلیتوں کے حقوق پامال کرنے میں ملوث ہے اور عالمی سطح پر انتہا پسند ہندوتوا نظریہ کے فروغ میں مصروف ہے۔

تحقیقات کے مطابق آر ایس ایس نے امریکی لا فرم کے ذریعے امریکی کانگریس پر اثر ڈالنے کے لیے لابنگ کا آغاز کیا ہے اور اس مقصد کے لیے خطیر رقم خرچ کی ہے۔ پریزم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آر ایس ایس نے امریکہ میں فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ (FARA) کے بغیر لابنگ کی ہے اور خود کو غیر ملکی ادارے کے طور پر درج کیے بغیر سرگرم رہی۔

معروف امریکی صحافی ڈاکٹر آڈری ٹرشکے کے مطابق آر ایس ایس کی یہ سرگرمیاں امریکی قوانین کے تحت غیر قانونی ہیں اور امریکہ کے لیے مضر ہیں۔ صحافی میگھناد بوس نے بھی اس امر کی تصدیق کی کہ آر ایس ایس نے خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی غیر قانونی لابنگ جاری رکھی۔

ماہرین کے مطابق آر ایس ایس کی امریکہ میں سرگرمیاں عالمی سطح پر بھارت کے فاشسٹ تشخص کو بدلنے کی کوشش ہیں۔ پریزم کے مطابق ہندو توا ایجنڈے کے تحت مودی سرکار بھارت میں مذہبی آزادی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کے لیے مشہور ہے۔

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos