بھارتی حکومت کی متنازع اگنی ویر سکیم پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنماء راہول گاندھی نے سکیم کو ایک ایسا منصوبہ قرار دیا ہے جس کے ذریعے نوجوانوں کے خواب اور قومی دفاع، سرمایہ داروں کے مفادات کی بھینٹ چڑھا دیے گئے ہیں۔ راہول
بھارتی حکومت کی متنازع اگنی ویر سکیم پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنماء راہول گاندھی نے سکیم کو ایک ایسا منصوبہ قرار دیا ہے جس کے ذریعے نوجوانوں کے خواب اور قومی دفاع، سرمایہ داروں کے مفادات کی بھینٹ چڑھا دیے گئے ہیں۔
راہول گاندھی نے انکشاف کیا کہ اس سکیم کے پسِ پردہ اصل مقصد فوجیوں کی پنشن، تنخواہوں اور اہل خانہ کی فلاح و بہبود کے فنڈز کو کارپوریٹ دفاعی معاہدوں کی طرف منتقل کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپاہیوں کی پنشن کا پیسہ نکال کر اڈانی ڈیفنس کو دیا گیا جو نہ ہتھیار بناتا ہے اور نہ ڈرون بلکہ درآمد شدہ اسلحے پر ‘میڈ اِن انڈیا’ کا لیبل لگا کر فروخت کرتا ہے۔
راہول گاندھی نے کہا ہے کہ مودی نے حب الوطنی کے جذبات کو استعمال کرتے ہوئے نوجوانوں کو چار سالہ غیر مستقل فوجی خدمت کے ایک ایسے معاہدے میں جھونک دیا ہے جس سے نہ صرف ان کا مستقبل غیر یقینی ہوا بلکہ سرکاری فوجی بھرتی کا مستقل نظام بھی سبوتاژ ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سکیم سپاہیوں کی قربانی کو اڈانی جیسے سرمایہ داروں کے منافع میں بدلنے کی ایک خاموش سازش ہے۔ قومی سلامتی کو ایک کاروباری ماڈل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
راہول گاندھی نے یہ بھی کہا کہ مودی سرکار نے وردی کا خواب بیچ کر قوم کو دھوکہ دیا اور اڈانی کو کنٹریکٹس تھما دیے۔ یہ دراصل فوجی خدمت نہیں، سرمایہ دارانہ خدمت ہے۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *