728 x 90

پاکستان کا اقوامِ متحدہ کے امن مشنوں کے مالی بحران پر تشویش کا اظہار

پاکستان کا اقوامِ متحدہ کے امن مشنوں کے مالی بحران پر تشویش کا اظہار

پاکستان نے اقوامِ متحدہ کے امن مشنوں کے مالی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ، جو عالمی امن و سلامتی کے قیام میں اقوامِ متحدہ کی ساکھ کی بنیاد ہے، شدید سیاسی، مالی اور عملی مشکلات سے دوچار ہے۔ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی میں خطاب

پاکستان نے اقوامِ متحدہ کے امن مشنوں کے مالی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ، جو عالمی امن و سلامتی کے قیام میں اقوامِ متحدہ کی ساکھ کی بنیاد ہے، شدید سیاسی، مالی اور عملی مشکلات سے دوچار ہے۔

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ امن مشن ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں اور اگر اس بحران کا فوری تدارک نہ کیا گیا تو یہ کثیرالجہتی تعاون پر اعتماد کو متاثر کر سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ کے 11 فعال امن مشن مختلف خطوں میں کام کر رہے ہیں جن میں تقریباً 60,000 فوجی شامل ہیں، اور پاکستان بھی سب سے بڑے اور فعال امن مشن فراہم کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ پاکستانی بلیو ہیلمٹس نے گزشتہ سات دہائیوں میں چار براعظموں کے 48 مشنوں میں خدمات انجام دی ہیں اور 182 شہداء دیے ہیں۔

سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ امن مشن اب بھی بین الاقوامی برادری کے لیے سب سے مؤثر، بااعتبار اور کم خرچ ذریعہ ہیں، اور دنیا کو اب مزید مضبوط امن مشنوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے امن مشنوں میں اصلاحات اور مؤثر کارکردگی کے لیے تجاویز بھی پیش کیں، جن میں مشن کے اہداف کو زمینی حقائق کے مطابق بنانا، خدمات انجام دینے والے ممالک کو مینڈیٹ کی تیاری میں شامل کرنا، اہلکاروں کی سلامتی کو اولین ترجیح دینا، علاقائی شراکت داری کو فروغ دینا، اور جدید ذرائع کے استعمال سے آپریشنل استعداد بڑھانا شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امن مشن کثیرالجہتی نظام کا عملی مظہر ہیں اور دنیا کو تنازعات کے مقابلے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی راہ دکھاتے ہیں۔

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos