اقوام متحدہ میں پاکستان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے حفاظتی نظام کے غیر امتیازی اطلاق پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایجنسی کے اقدامات کو کسی سیاسی مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ جنرل اسمبلی میں ایجنڈا آئٹم 89 بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر مباحثے کے دوران
اقوام متحدہ میں پاکستان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے حفاظتی نظام کے غیر امتیازی اطلاق پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایجنسی کے اقدامات کو کسی سیاسی مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
جنرل اسمبلی میں ایجنڈا آئٹم 89 بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر مباحثے کے دوران پاکستان کے مشن کے کونسلر سید عاطف رضا نے کہا کہ محفوظ جوہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور آئی اے ای اے کے ضابطہ اساس کی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تصدیقی نظام کی ساکھ برقرار رکھنے کے لیے اس کا غیر امتیازی نفاذ ناگزیر ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ پرامن جوہری توانائی کے فروغ کے لیے بین الاقوامی تعاون، منصفانہ رسائی اور امتیازات کا خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستانی مندوب نے بتایا کہ پاکستان نے جوہری تحفظ اور سلامتی کے اعلی ترین معیارات برقرار رکھے ہیں اور نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی اس ضمن میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
سید عاطف رضا نے کہا کہ پاکستان گلوبل ساتھ کے ممالک کے ساتھ تکنیکی تعاون میں اپنا تجربہ بانٹنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے صحت، زراعت، پانی کے انتظام اور تعلیم کے شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے حوالے سے پاکستان کے کامیاب پروگراموں کو اجاگر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں قائم 20 کینسر اسپتال ہر سال دس لاکھ سے زائد مریضوں کو تشخیصی و علاجی خدمات فراہم کر رہے ہیں، جب کہ نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ فار ایگریکلچر اینڈ بایالوجی (NIAB) نے 150 سے زائد زیادہ پیداوار دینے والی فصلوں کی اقسام تیار کی ہیں۔
پاکستان نے آئی اے ای اے کے تعاون سے جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس شعبے میں مزید بین الاقوامی اشتراک پر زور دیا۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *