وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات کو 30 ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے پورا ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور معاون بنیادی ڈھانچہ متعارف کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز اسلام آباد میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی تشکیل نو اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات کو 30 ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے پورا ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور معاون بنیادی ڈھانچہ متعارف کرایا جا رہا ہے۔
انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز اسلام آباد میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی تشکیل نو اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں اصلاحات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
وزیرِ اعظم نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ہدایت کی کہ وہ برآمدات کے 30 ارب ڈالر کے ہدف کو عبور کرنے کیلئے سالانہ اہداف کے حصول اور ضروری اقدامات پر جامع لائحہ عمل پیش کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی ڈیجیٹائیزیشن، معیشت کی ترقی اور اسے جدید عالمی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ترجیحی اقدامات کررہی ہے۔
وزیراعظم نے قومی انفارمیشن بورڈ کی تشکیل نو اور مارکیٹ سے بہترین صلاحیت والے افراد کو بھرتی کرنے کی ہدایت کی ۔
انہوں نے آئی ٹی کے شعبے میں خودانحصاری کیلئے نوجوانوں خاص طورپر خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے مراکز قائم کرنے کی تعریف کی ۔
شہبازشریف نے کہا کہ ای آفس پر عمل درآمد سے سرکاری دفاتر میں کاغذ کے استعمال کے بغیر کام ممکن ہوا ہے جس سے وقت اوروسائل کی بچت ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نوجوانوں کو تعلیم اور آئی ٹی کی مہارت فراہم کررہی ہے تاکہ انھیں بین الاقوامی سطح پر مارکیٹ میں جگہ بنانے کے قابل بنایاجاسکے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل انکیوبیشن سینٹر کے تحت 386 نئے منصوبوں میں معاونت فراہم کی گئی، 14 کو عالمی سطح پر بھیجا گیا جبکہ ملک کے 26 شہروں میں 40 ای-روزگار مراکز قائم کئے گئے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر تقریبا 3 لاکھ 15 ہزار طلبا و طالبات کو آئی ٹی کی پیشہ ورانہ تربیت دی گئی جس میں خواتین کو شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے تقریباایک لاکھ 15 ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔



















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *