728 x 90

وزیر اعظم شہباز شریف کا افغان طالبان سے دہشت گرد گروہوں کی پاکستان میں کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ

وزیر اعظم شہباز شریف کا افغان طالبان سے دہشت گرد گروہوں کی پاکستان میں کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے افغان طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر قابو پائیں جو پاکستان کے اندر دہشت گردانہ حملے کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے یہ بات آج قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کے منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے افغان طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر قابو پائیں جو پاکستان کے اندر دہشت گردانہ حملے کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے یہ بات آج قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کے منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اور وانا میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں غیر ملکی عناصر کے ہاتھ نظر آ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان دشمنوں کی سرگرمیوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور ماضی کی طرح انہیں مناسب جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر غیر ملکی عناصر کے زیرِ اثر دہشت گرد گروہوں کو پاکستان کی ترقی، امن اور خوشحالی کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور افغان قیادت کو مکمل خلوص کے ساتھ پاکستان کے ساتھ بیٹھ کر علاقائی امن اور ترقی کے لیے بات چیت کرنے کی دعوت دی۔

شہباز شریف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو سراہا۔

آئینی ترمیم کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ نے قومی یکجہتی اور اتفاق رائے کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے ترمیم پر قیمتی مشاورت اور تعاون کرنے پر اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوریت کے چارٹر میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت قائم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اختلاف کرنے کا حق حاصل ہے، تاہم توہین آمیز زبان کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے ملک کو اقتصادی ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کے لیے قومی اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مارکہِ حق میں ہماری کامیابی کے بعد عالمی سطح پر ملک کی وقعت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے چیف آف آرمی اسٹاف میجر جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا لقب دینے کے اقدام کو سراہا، اور یہ لقب اب آئین کا حصہ بھی بن گیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قومیں ہمیشہ اپنے ہیروز کو عزت دیتی ہیں۔

آخر میں بتایا گیا کہ اجلاس کو کل دوبارہ شام چار بجے کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos