اسلام آباد (دی جھنگ ٹائمز) گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حکومتِ پاکستان کے مالی سال 2024-25 کے لیے اقتصادی جائزہ جاری کر دیا ہے، جس میں معیشت کے مختلف شعبوں میں قابلِ ذکر بہتری کے ساتھ ساتھ کچھ سنجیدہ چیلنجز کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق زراعت اور صنعت
اسلام آباد (دی جھنگ ٹائمز) گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حکومتِ پاکستان کے مالی سال 2024-25 کے لیے اقتصادی جائزہ جاری کر دیا ہے، جس میں معیشت کے مختلف شعبوں میں قابلِ ذکر بہتری کے ساتھ ساتھ کچھ سنجیدہ چیلنجز کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق زراعت اور صنعت کے شعبے اب بھی دباؤ کا شکار ہیں، تاہم مجموعی طور پر معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔
📈 مجموعی ترقی: شرح نمو 2.68 فیصد
رواں مالی سال میں مجموعی قومی پیداوار (GDP) میں 2.68 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ صنعتی شعبے میں 4.77 فیصد اور خدمات کے شعبے میں 2.91 فیصد کی نمو ہوئی۔ جی ڈی پی کا موجودہ مارکیٹ قیمت پر حجم 114,692 ارب روپے تک جا پہنچا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.1 فیصد زیادہ ہے۔
🌾 زراعت: ہمت دکھانے والا مگر مشکلات کا شکار
زرعی شعبے نے 0.56 فیصد ترقی کی، جس کی بنیاد لائیو اسٹاک کی اچھی کارکردگی تھی۔ شعبے کا GDP میں حصہ 23.54 فیصد رہ گیا، جو پچھلے سال 24.03 فیصد تھا۔
- اہم فصلیں: 13.49 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کی وجہ کم کاشت رقبہ اور خراب موسمی حالات بتائے گئے۔
- کپاس: -30.7٪
- گندم: -8.9٪
- گنا: -3.9٪
- مکئی: -15.4٪
- چاول: -1.4٪
- دیگر فصلیں: 4.78 فیصد اضافہ، خاص طور پر آلو (11.5٪)، پیاز (15.9٪) اور ماش (4.7٪) میں نمایاں اضافہ ہوا۔
- لائیو اسٹاک: 4.72٪ ترقی کے ساتھ زرعی شعبے میں 63.60٪ اور GDP میں 14.97٪ حصہ رہا۔
- ماہی گیری: 1.42٪ نمو، جبکہ جنگلات میں 3.03٪ اضافہ ہوا۔
🏭 صنعت و خدمات
- صنعتی شعبے کی بحالی سے مجموعی صنعتی ترقی 4.77٪ رہی۔
- بڑی صنعتیں (LSM) سست روی کا شکار رہیں، جبکہ چھوٹے پیمانے کی صنعتوں اور ذبیحہ کاری نے کمی کو متوازن رکھا۔
- آٹو موبائل شعبے میں 42٪ اضافہ، مگر سیمنٹ کی پیداوار میں 7.2٪ کمی۔
- معدنیات میں 2.1٪ نمو، کوئلہ 12٪ بڑھا مگر کرومائیٹ میں 18٪ کمی آئی۔
💰 مالی کارکردگی
- مالی خسارہ 6.5٪ تک محدود رہا (گزشتہ سال 7.4٪)۔
- محصولات میں 29٪ اضافہ ہوا، جس میں ٹیکس آمدن 38٪ زیادہ رہی۔
- موجودہ اخراجات میں 26٪ اضافہ، زیادہ تر سود کی ادائیگیوں کی وجہ سے۔
📉 مہنگائی اور مالیاتی صورت حال
- مہنگائی اپریل 2025 میں کم ہو کر صرف 0.3٪ رہ گئی، جو گزشتہ سال کے 17.3٪ کے مقابلے میں واضح بہتری ہے۔
- جولائی تا اپریل اوسط CPI مہنگائی 4.7٪ رہی (گزشتہ سال 26٪)۔
- اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 450 بیسس پوائنٹس کمی کر کے 17.5٪ کر دی۔
💵 فی کس آمدن، بچت و سرمایہ کاری
- فی کس آمدن $1,824 تک پہنچ گئی، جو 9.7٪ اضافہ ہے۔
- کرنٹ اکاؤنٹ میں $1.2 ارب سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔
- ترسیلات زر 11٪ بڑھ کر $32 ارب ہو گئیں۔
- زرمبادلہ ذخائر $14.3 ارب تک پہنچ گئے، جو 3.6 ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔
- سرمایہ کاری کا GDP سے تناسب 13.8٪ اور بچت کا تناسب 14.1٪ رہا۔
🏥 صحت و تعلیم
- شرحِ اموات برائے نوزائیدہ کم ہو کر 52 فی 1000 زندہ پیدائش رہ گئی (گزشتہ سال 56)۔
- صحت کا بجٹ بدستور GDP کا صرف 1.4٪ رہا۔
- شرحِ خواندگی 62.8٪ تک پہنچ گئی، پرائمری اسکولوں میں 2.86 کروڑ بچوں کا داخلہ ہوا، مگر تعلیم پر اخراجات صرف GDP کے 2.1٪ تک محدود رہے۔
📱 ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر
- آئی ٹی برآمدات 32٪ اضافے کے ساتھ $3.5 ارب ہو گئیں۔
- ڈیجیٹل بینکاری میں 89٪ اضافہ، 12.7 ٹریلین روپے کے لین دین۔
- موبائل براڈبینڈ رسائی 57٪ آبادی تک پہنچ گئی۔
- شاہراہوں کا نیٹ ورک 284,772 کلومیٹر ہو گیا، اور ہوائی مسافروں کی تعداد میں 24٪ اضافہ ہوا۔
⚡ توانائی اور قرضے
- بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 1.6٪ بڑھ کر 46,605 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔
- صارفین پر بوجھ: Rs 2.5–2.8 ٹریلین روپے سالانہ بغیر استعمال بجلی گھروں کے کیپیسٹی پے منٹس کی مد میں۔
- قومی قرضہ مارچ 2025 تک 67.8 ٹریلین روپے رہا (GDP کا 74.1٪)، جو پچھلے سال 76.4٪ تھا۔
- سرمایہ بازار میں زبردست بہتری:
- PSX کا مارکیٹ کیپٹلائزیشن 50٪ بڑھ کر 10.2 ٹریلین روپے ہو گیا۔
- KSE-100 انڈیکس میں 78,000 پوائنٹس کا اضافہ۔
👨👩👧 آبادی و لیبر فورس
- آبادی کی شرح نمو میں معمولی کمی (2.4٪)، شہری آبادی 40.1٪ ہو گئی۔
- لیبر فورس کی شمولیت 37.2٪ پر جمی رہی، صنفی عدم مساوات برقرار۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا:
“ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن تیزی سے ہو رہی ہے، لیکن انسانی ترقی میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔”
https://www.finance.gov.pk/survey/chapter_25/Highlights.pdf


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *