دنیا بھر میں آج عالمی یومِ مسکن (World Habitat Day) منایا جا رہا ہے تاکہ شہروں اور قصبوں کی حالت زار پر غور کیا جا سکے اور اس بنیادی اصول کو اجاگر کیا جا سکے کہ مناسب پناہ گاہ ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ ہر سال اکتوبر کے پہلے پیر کو منایا جانے والا
دنیا بھر میں آج عالمی یومِ مسکن (World Habitat Day) منایا جا رہا ہے تاکہ شہروں اور قصبوں کی حالت زار پر غور کیا جا سکے اور اس بنیادی اصول کو اجاگر کیا جا سکے کہ مناسب پناہ گاہ ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔
ہر سال اکتوبر کے پہلے پیر کو منایا جانے والا یہ دن اقوام متحدہ کے زیرِ اہتمام پائیدار ترقی، بہتر شہری منصوبہ بندی، اور سب کے لیے رہائش کی فراہمی کے عزم کی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے۔
اس سال عالمی یومِ مسکن کا موضوع ہے: “شہری بحران کا حل” (Resilient Urban Economies: Cities as Drivers of Growth and Recovery) — جس کا مقصد شہروں کو زیادہ لچکدار، محفوظ اور پائیدار بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں اور ذمہ داریوں پر زور دینا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی اب شہری علاقوں میں رہتی ہے، اور تیزی سے بڑھتی شہری آبادی کے باعث رہائش، روزگار، نقل و حمل اور ماحولیاتی دباؤ جیسے چیلنجز سامنے آ رہے ہیں۔ اس موقع پر حکومتوں، شہری انتظامیہ، اور سماجی تنظیموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پائیدار رہائش، صاف ماحول، اور سب کے لیے قابلِ برداشت گھر فراہم کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات کریں۔
پاکستان میں بھی مختلف سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں نے اس دن کی مناسبت سے تقاریب، سیمینارز، اور آگاہی مہمات کا انعقاد کیا ہے جن کا مقصد شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی تحفظ اور غریب طبقے کے لیے مناسب رہائش کے امکانات پر مکالمہ کو فروغ دینا ہے۔
ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی، بے ہنگم شہری آبادی، اور غیر منصوبہ بند تعمیرات ملک میں رہائشی بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہیں، جس کے حل کے لیے پائیدار ہاؤسنگ پالیسی، صاف توانائی کے استعمال، اور شہری انفراسٹرکچر کی بہتری ناگزیر ہے۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *