نگراں وفاقی وزیر صحت ندیم جان نے کہا ہے کہ آبادی کے لیے یکساں ہیلتھ انشورنس سسٹم وضع کرنے کے لیے صوبوں سے مشاورت شروع کر دی گئی ہے۔آج اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے قومی صحت کارڈسسٹم کہا جائے گا اور یہ بلاامتیاز سب کے لئے ہوگا۔
نگراں وفاقی وزیر صحت ندیم جان نے کہا ہے کہ آبادی کے لیے یکساں ہیلتھ انشورنس سسٹم وضع کرنے کے لیے صوبوں سے مشاورت شروع کر دی گئی ہے۔آج اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے قومی صحت کارڈسسٹم کہا جائے گا اور یہ بلاامتیاز سب کے لئے ہوگا۔
وزیر صحت نے کہا کہ پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر سروسز کو مضبوط بنانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ ہم نے ڈیجیٹلائزیشن کا ایک ایسا نظام وضع کیا ہے جو آبادی کی ضروریات کے لیے حساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس نظام کو بنیادی صحت یونٹ کی سطح پر بھی نافذ کرنا چاہیں گے تاکہ زیادہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ندیم جان نے کہا کہ ہم نے صحت کے نظام کو موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئےبہتر بنانے کے لیے برطانوی حکومت کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا گیا ہے اور اسے مناسب مشاورت کے بعد فعال کیا جائے گا تاکہ صحت کا نظام موسمیاتی تبدیلی کی آفات سے بہتر انداز میں جواب دینے کے قابل ہو۔
وزیر صحت نے کہا کہ اسپتال کے فضلے کو بہتر طریقے سے ٹریٹ کرنے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں پہلے ماحول دوست انسینیٹنرکا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسلام آباد ہسپتالوں کا پانچ ہزار کلو گرام فضلہ خارج کرتا ہے اور یہ انسینیٹر روزانہ کم از کم ایک ہزار کلو گرام فضلہ کی دیکھ بھال کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اب بھی دو مزید انسینیٹرز کی ضرورت ہےتاکہ ہم طبی فضلے کو سائنسی طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہسپتال کے فضلے کو ہیڈل کرسکیں اس کے لئے ہم شراکت دارکی تلاش کررہے ہیں۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *