وزیراعظم محمد شہبازشریف نے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام پر زور دیا ہے کہ وہ امن اور بھائی چارے کے پیغام کو فروغ دیں۔ انہوں نے آج (جمعرات ) کو اسلام آباد میں علماء اور مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو موجودہ چیلنجز سے نکالنے کے لئے
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام پر زور دیا ہے کہ وہ امن اور بھائی چارے کے پیغام کو فروغ دیں۔
انہوں نے آج (جمعرات ) کو اسلام آباد میں علماء اور مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو موجودہ چیلنجز سے نکالنے کے لئے اتحادی حکومت اور قومی اداروں کے درمیان مثالی ہم آہنگی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ماضی کی کوتاہیوںاور غلطیوں سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے اور پاکستان کو اس کے یبانیوں کے خواب کے مطابق ترقی یافتہ ملک بنانے کے لئے مخلصانہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تحریک طالبان پاکستان کے خاتمے کے لئے کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا جسے فتنہ الخوارج کا نام دیا گیا ہے اور وہ پاکستان میں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہے، ۔
انہوں نے بالخصوص 2018ء کے بعد عوام کی خدمت کیلئے حکومتی کاوشوں کو سراہنے کے بجائے جھوٹی خبریں پھیلانے اور پراپیگنڈہ کرنے کے حوالے سے سوشل میڈیا کے استعمال پر بھی تنقید کیانہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ان فوجی جوانوں کی بھی تضحیک کی گئی جنہوں نے لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچانے کیلئے اپنی جانیں قربان کیں۔
وزیراعظم نے نو مئی کے واقعات کو ملکی تاریخ میں انتہائی دلخراش قرار دیتے ہوئے کہا کہ 1971ء کے سانحے میں ملوث عناصر بنگلہ دیش میں حالیہ واقعات کے دوران اپنے انجام کو پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے علمائے کرام پر زور دیا کہ وہ معاشرے کو منقسم کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور اسلامی اقتصادی نظام کو اجاگر کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اقتصادی مسائل کے حل کیلئے ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے امیدظاہر کی کہ آئی ایم ایف کا اگلا پروگرام آخری ہو گا۔
انہوں نے شرکاء کو یقین دلایا کہ اتحادی حکومت اور بری فوج کے سربراہ مہنگائی سے متاثرہ عوام کی مشکلات میں کمی لانے کے لئے جامع منصوبے پر مشاورت کر رہے ہیں اور صوبے اس سلسلے میں اپنے متعلقہ منصوبوں کا جلداعلان کریںگے۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی استحکام، روزگار کے تعمیری مواقع اور ایف بی آر اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لئے آئی ایم ایف پروگرام ناگزیر ہے۔
وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے اس موقع پر علمائے کرام پر زور دیا کہ وہ انتہاپسند عناصر کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ یہ عناصر عدم استحکام اور انتشار پھیلانے کے لئے اسلام کی تعلیمات کو مسخ کر کے پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے ملک میں قیام امن یقینی بنانے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *