پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ 2025: استحکام، افراطِ زر میں کمی اور برآمداتی اصلاحات ورلڈ بینک نے اپنی نئی رپورٹ “پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ 2025” میں ملکی معیشت کی تازہ کارکردگی کا جائزہ پیش کیا۔
پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ 2025: استحکام، افراطِ زر میں کمی اور برآمداتی اصلاحات ورلڈ بینک نے اپنی نئی رپورٹ “پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ 2025“ میں ملکی معیشت کی تازہ کارکردگی کا جائزہ پیش کیا۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025 پاکستان کے لیے معاشی استحکام کا سال رہا۔
ساختی اصلاحات اور مالی نظم نے اقتصادی سمت کو مضبوط بنایا۔
افراطِ زر میں واضح کمی اور محصولات میں بہتری اس استحکام کا اہم نتیجہ رہی۔
رپورٹ کہتی ہے کہ پاکستان کی معیشت نے 2025 میں بتدریج بہتری دکھائی۔
حکومتی پالیسیوں نے مالی نظم کو بہتر بنایا اور اعتماد کی فضا پیدا کی۔
تاہم، حالیہ سیلابی نقصانات نے معاشی بحالی کی رفتار کو متاثر کیا۔
ورلڈ بینک نے واضح کیا کہ ساختی اصلاحات کا تسلسل مستقبل کے لیے ضروری ہے۔
مالی سال 2025 کی کارکردگی
رپورٹ کے مطابق، جی ڈی پی نمو میں معمولی بہتری دیکھی گئی۔
پاکستان کی شرح نمو 2.6 فیصد سے بڑھ کر 3.0 فیصد تک پہنچ گئی۔
صنعتی شعبے کی بحالی نے اس اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔
محصولات میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور مالیاتی نظم سخت رکھا گیا۔
پرائمری مالیاتی سرپلس 2.4 فیصد آف جی ڈی پی ریکارڈ کیا گیا۔
یہ پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم کامیابی قرار دی گئی۔
افراطِ زر میں تیزی سے کمی دیکھی گئی۔
رپورٹ کے مطابق افراطِ زر کی سالانہ شرح 23.4 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد پر آ گئی۔
اس کمی سے عام صارفین کی قوتِ خرید میں اضافہ ہوا۔
خوراک کی قیمتوں میں کمی نے متوسط طبقے کو سہارا دیا۔
غربت میں کمی کے واضح آثار سامنے آئے۔
غربت کی شرح 25.3 فیصد سے کم ہو کر 22.2 فیصد تک آ گئی۔
رپورٹ کے مطابق یہ بہتری افراطِ زر میں کمی اور روزگار کے اضافے کا نتیجہ تھی۔
بیرونی کھاتوں میں بہتری
ورلڈ بینک کے مطابق بیرونی کھاتوں میں تاریخی بہتری آئی۔
ترسیلاتِ زر میں اضافے سے جاری کھاتہ خسارے سے نکل کر 0.5 فیصد سرپلس آف جی ڈی پی میں بدل گیا۔
مارکیٹ بیسڈ شرح مبادلہ نے برآمدات کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا۔
آؤٹ لک اور سیلاب کے اثرات
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ سیلاب نے زرعی شعبے پر منفی اثر ڈالا۔
یہ اثر آئندہ مالی سال 2026 میں نمو کی رفتار کو کم کر سکتا ہے۔
ورلڈ بینک کے مطابق 2026 میں جی ڈی پی نمو 3.0 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
افراطِ زر میں معمولی اضافہ متوقع ہے جو 7.2 فیصد تک جا سکتا ہے۔
سیلاب زدہ علاقوں میں خوراک کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔
تعمیر نو کے اخراجات اور درآمدات میں اضافے سے جاری کھاتہ دوبارہ خسارے میں جا سکتا ہے۔
تاہم، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2027 میں حالات بہتر ہونے کی امید ہے۔
عالمی منڈیوں میں استحکام کے بعد نمو 3.4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا۔
ساختی اصلاحات کی ضرورت
پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ 2025 کے مطابق اصلاحات کے بغیر ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی۔
ورلڈ بینک نے زور دیا کہ پاکستان کو برآمدات پر مبنی معیشت کی طرف جانا ہوگا۔
ٹیرف پالیسیوں میں نرمی اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
بلند ٹیرف مقامی صنعتوں کی لاگت بڑھاتے ہیں۔
توانائی کے بلند نرخ برآمدات کو غیر مسابقتی بناتے ہیں۔
برآمد کنندگان کے لیے سرمایہ تک آسان رسائی ضروری قرار دی گئی۔
رپورٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور محصولات بڑھانے کی سفارش کی گئی۔
انفراسٹرکچر کی بحالی اور نجکاری کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا گیا۔
ورلڈ بینک نے کہا کہ ریاستی اداروں کے نقصانات کم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
نتیجہ
پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ 2025 کے مطابق مالی استحکام میں بہتری آئی ہے۔
تاہم، پائیدار ترقی کے لیے اصلاحات کا تسلسل برقرار رکھنا ہوگا۔
ورلڈ بینک نے کہا کہ برآمدات، محصولات اور توانائی اصلاحات مستقبل کے استحکام کی بنیاد ہیں۔
ملک کو قلیل مدتی استحکام سے طویل مدتی ترقی کی طرف بڑھنا ہوگا۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *