پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور گزشتہ روز ثالثوں کی موجودگی میں استنبول میں شروع ہوا۔ دفترخارجہ کے ترجمان طاہر حسن اندرابی نے آج اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستانی وفد نے شواہد کی بنیاد پر جائز اور منطقی مطالبات مصالحت کاروں کے حوالے کر
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور گزشتہ روز ثالثوں کی موجودگی میں استنبول میں شروع ہوا۔
دفترخارجہ کے ترجمان طاہر حسن اندرابی نے آج اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستانی وفد نے شواہد کی بنیاد پر جائز اور منطقی مطالبات مصالحت کاروں کے حوالے کر دئیے ہیں جس کا واحد مقصد سرحد پار سے دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہے۔
ترجمان نے کہا ثالثوں نے بین الاقوامی قانون اور اصولوں کے مطابق شواہد کی بنیاد پر پاکستان کے موقف کی مکمل توثیق کی ہے۔
انہوں نے کہا ثالث نقطہ بہ نقطہ پاکستان کے مطالبات افغان طالبان کے ساتھ زیر بحث لارہے ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی طرف سے غلط معلومات پھیلانے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ان بے بنیاد اور گمراہ کن الزامات کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتا ہے کہ ہندوبرادری کے ارکان کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہاکہ یہ الزامات مکمل طور پر بے بنیاد ہیں اور یہ بھارت کی طرف سے حقائق کو مسخ کرنے اور ایک خالصتا انتظامی معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی ایک اور کوشش ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا پاکستان کا افغان طالبان حکومت سے مطالبہ ہے کہ فتنہ الخوارج کے دراندازوں کو افغان سرزمین پر سرگرمیوں اور بے گناہ پاکستانیوں کو قتل کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
بھارت کی جنگی تیاریوں اور عسکری مشقوں سے متعلق ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے طاہراندرابی نے کہاکہ پاکستان کی عسکری تیاری بھرپور ہے۔
مسلح افواج سیاسی قیادت اور پاکستان کے عوام بھارتی جارحیت کی صورت میں ملک کے دفاع، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *