شہر بھر میں تجاوزات دکانداروں اور انتظامیہ کے درمیان انکھ مچولی بلدیہ کا سٹاف تجاوزات ختم کر کے جاتا ہے دکاندار تھوڑی دیر بعد دوبارہ پھٹے اور دیگر تجاوزات کر لیتے ہیں انتظامیہ کو کوئی مستقل لاہ عمل بنانا چاہیے تجاوزات کے خلاف اپریشن کے لیے انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں عوامی حلقے
شہر بھر میں تجاوزات دکانداروں اور انتظامیہ کے درمیان انکھ مچولی بلدیہ کا سٹاف تجاوزات ختم کر کے جاتا ہے دکاندار تھوڑی دیر بعد دوبارہ پھٹے اور دیگر تجاوزات کر لیتے ہیں انتظامیہ کو کوئی مستقل لاہ عمل بنانا چاہیے تجاوزات کے خلاف اپریشن کے لیے انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں عوامی حلقے تفصیل کے مطابق شہر کے تمام بازاروں اور مارکیٹوں میں انتظامیہ اور دکانداروں کے درمیان تجاوزات ہٹانے کے لیے انکھ مچولی کا کھیل جاری ہے بلدیہ کا عملہ تجاوزات ہٹا کر جاتا ہے ان کے جانے کے فوری بعد دکاندار دوبارہ دکانوں کے اگے پھٹے اور دیگر تجاوزات کر لیتے ہیں کئی دکانداروں کے خلاف مقدمات بھی درج ہوئے ہیں اور دکانیں بھی سیل ہوئی ہیں لیکن اس کے باوجود دکاندار باز نہیں ا رہے انتظامیہ نے کہا ہے اب سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی دوسری طرف دکانداروں کا موقف ہے کہ عید اوپر سے ا رہی ہے غریب ادمی اپنی روزی روٹی کما رہا ہے لیکن بلدیہ والےان کا سامان اور پھٹے اٹھا کر لے کے جا رہے ہیں اور مقدمات بھی درج کر رہے ہیں اور کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے جس سے دکانداروں میں کافی پریشانی پائی جاتی ہے جبکہ عوام الناس کے مطابق تجاوزات کو ختم کرنا انتظامیہ کا احسن اقدام ہے لیکن دکاندار بار بار پھر تجاوزات کر لیتے ہیں جس سے انتظامیہ کو بھی اور عوام کو مشکلات پیش ا رہی ہیں جب اس سلسلے میں انجمن تاجران کے عہدے داروں سے ان کا موقف معلوم کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا تو تمام گروپوں نے اپنا موقف دینے سے انکار کر دیادکانداروں کے مطابق تاجروں کے درمیان اپ سے اختلافات کی وجہ سے دکانداروں کی خلاف مقدمات درج ہو رہے ہیں اور دکانیں بھی سیل ہو رہی ہیں جسے عام ادمی متاثر ہو رہا ہے عوامی حلقوں نے ضلع انتظامیہ بلدیہ انجمن تاجران کہ تمام گروپوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپس میں بیٹھ کر تجاوزات کے بارے میں معاملات طے کریں اخری خبر انے تک معلوم ہوا ہے یہ پھٹے والے اوردکان داروں کا ایکوفد ڈپٹی کمشنر جھنگ سے ملا ہے اور ان سے اپریشن کو عید تک روکنے کی اجازت لے کر ایا


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *