امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ماضی میں پاک بھارت تنازعے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالثی کی کوششیں کی تھیں۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ شدید نوعیت اختیار کر چکا تھا، جس
امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ماضی میں پاک بھارت تنازعے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالثی کی کوششیں کی تھیں۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ شدید نوعیت اختیار کر چکا تھا، جس کے باعث امریکی قیادت نے فوری مداخلت کی۔
ترجمان کے مطابق، اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے نائب صدر، صدر اور سیکرٹری آف اسٹیٹ نے فوری اقدام اٹھایا۔ ہم نے اس وقت حملوں کو روکنے کے لیے فون کالز کیں اور دونوں فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی بھرپور کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد تنازع کا ایک پائیدار حل تلاش کرنا تھا۔ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ یہ اقدامات اس بات کی مثال ہیں کہ امریکی قیادت اس بحران کو روکنے میں کس قدر سنجیدہ تھی۔
ان کے مطابق، صدر ٹرمپ سب سے بات کرنے کی خواہش رکھتے تھے اور اختلافات ختم کر کے فریقین کو ایک ساتھ لا سکتے تھے۔
انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کے پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ تعلقات اب بھی مستحکم ہیں، جو کہ ایک مثبت اشارہ ہے۔
ادھر ذرائع کے مطابق، پاکستان اور امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک نے تعاون بڑھانے اور عالمی سلامتی کے فروغ پر بھی غور کیا۔



















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *