وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے اور بڑے شعبوں میں ٹیکس وصولی کے نظام میں موجود خامیوں کو مرحلہ وار موثر انداز میں ختم کرنے کے لیے انتظامی اور ادارہ جاتی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم اسلام آباد میں ملکی ٹیکس نظام میں اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس کی صدارت کر
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے اور بڑے شعبوں میں ٹیکس وصولی کے نظام میں موجود خامیوں کو مرحلہ وار موثر انداز میں ختم کرنے کے لیے انتظامی اور ادارہ جاتی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم اسلام آباد میں ملکی ٹیکس نظام میں اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ٹیرف اصلاحات ادارے میں مثبت رجحانات اور ایف بی آر کو جدید، شفاف اور بہتر بنانے کے حکومتی اقدامات کے درست ہونے کا ٹھوس ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تازہ ترین معاشی اعدادوشمار، حکومتی معاشی اصلاحات کو درست ثابت کررہے ہیں جن کے نتیجے میں معاشی ترقی کی رفتار ہر دِن بہتر ہورہی ہے جس کے شواہد بھی کاروباری برادری اور قوم کے سامنے آرہے ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے ایف بی آر سمیت فنانس کی پوری ٹیم کو شاباش دی اور زور دیا کہ اصلاحات کے عمل پر موثر عمل درآمد کی رفتار مزید تیز کی جائے تاکہ پاکستان معاشی مشکلات کے گرداب سے نجات پائے اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حقیقی طورپر پورا کرنے میں کامیاب ہو۔
اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال ہونے والی ٹیرف اصلاحات کا کوئی منفی اثر ریونیو وصولی پر مرتب نہیں ہوا بلکہ درآمدی سطح پر ڈیوٹیوں اور ٹیکس کی وصولی میں 25 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ قابل ڈیوٹی مصنوعات کی مقدار میں صرف 3.6 فی صد اضافہ کے باوجود سامنے آیا ہے، جس سے یہ خدشہ بھی غلط ثابت ہوا کہ ٹیرف کم کرنے سے ریونیو وصولی میں کمی ہوجائے گی۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ڈیوٹی فری امپورٹس میں 41.5 فی صد اضافہ ہوا ہے جس کا مطلب ہے کہ درآمدات میں بڑا اضافہ ان مصنوعات میں ہوا ہے جو خام مال اور انٹرمیڈیٹ کے درجے میں آتی ہیں۔ اسے نچلی سطح پر پیداواری اثرات میں نمایاں بہتری کی علامت قرار دیاجاسکتا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیرف میں کمی اور ٹیکس نظام کی بہتری سمیت جاری معاشی اصلاحات کا مقصد مینوفیکچرنگ اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کے لئے ماحول کو اور بھی زیادہ سازگار بنایاجائے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ڈیوٹی فری امپورٹ کے زمرے میں آنے والی اشیا کی درآمد میں اضافہ دیکھنے میں آیا جو حکومت کی ٹیرف کو معقول بنانے کے اقدامات کے موثر ہونے کی علامت ہے جس کا مقصد خام مال اور ثانوی درجے میں آنے والی اشیا کی درآمد کے بڑھنے کی وجہ سے ہے۔ ٹیرف اصلاحات کا مقصد یہ تھا کہ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں استعمال ہونے والے خام اجزا کی قیمت میں کمی آئے تاکہ ملکی برآمدات کا حجم بڑھے اور عالمی منڈی میں مسابقت ممکن ہوسکے۔
تازہ اعداد و شمار سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کی یہ پالیسی کامیاب رہی ہے۔ کسٹم اصلاحات سے حاصل ہونے والے نتائج میں ایف بی آر کو جدید، شفاف اور بہترین ادارہ بنانے کی کامیاب حکومتی حکمت عملی کے اثرات بھی شامل ہیں۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے خزانہ محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر مملکت خزانہ اظہر بلال کیانی، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ سرکاری عہدے داران نے شرکت کی۔


















Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *