728 x 90

سماجی تحفظ کا حق وسائل نہیں، سیاسی عزم کا معاملہ ہے،ایچ آرسی پی

سماجی تحفظ کا حق وسائل نہیں، سیاسی عزم کا معاملہ ہے،ایچ آرسی پی

انسانی حقوق کمیشن پاکستان (HRCP) نے آج منعقدہ ایک گول میز کانفرنس میں ریاست پر زور دیا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 38 کے تحت سماجی تحفظ کے حق کو یقینی بنائے۔ کمیشن نے مطالبہ کیا کہ کمزور اور کم آمدنی والے مزدوروں کو بڑھاپے، بے روزگاری، بیماری، چوٹ، زچگی اور دیگر مسائل کے باعث

انسانی حقوق کمیشن پاکستان (HRCP) نے آج منعقدہ ایک گول میز کانفرنس میں ریاست پر زور دیا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 38 کے تحت سماجی تحفظ کے حق کو یقینی بنائے۔ کمیشن نے مطالبہ کیا کہ کمزور اور کم آمدنی والے مزدوروں کو بڑھاپے، بے روزگاری، بیماری، چوٹ، زچگی اور دیگر مسائل کے باعث آمدنی کے عدم استحکام سے تحفظ فراہم کیا جائے۔

اس موقع پر پاکستان ورکرز یونائیٹڈ فیڈریشن کے چوہدری شوکت نے زور دیا کہ تمام آجر اپنے ملازمین کو تقرری کے باضابطہ خطوط جاری کریں اور انہیں ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (EOBI) میں رجسٹر کریں۔ خیبرپختونخوا ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے نائب کمشنر خورشید عالم نے کم از کم اجرت کے نفاذ میں ناکامی کو ایک سنگین مسئلہ قرار دیا۔

پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ملک فاروق ممتاز نے اس بات پر زور دیا کہ مزدور کی تعریف کو EOBI اور سماجی تحفظ کے اداروں میں یکساں ہونا چاہیے، چاہے ان کی اجرت کچھ بھی ہو۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کوئٹہ کے سیکریٹری جنرل عمر حیات نے کہا کہ بلوچستان میں سینکڑوں کان کن اپنے EOBI کے حقوق، بشمول چوٹ اور معذوری الاؤنس سے بے خبر ہیں۔ PILER کے نمائندے مقصود احمد نے فوری طور پر ایک سہ فریقی کانفرنس منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ سماجی تحفظ کے حق کو یقینی بنایا جا سکے۔

بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (ILO) کی گورننگ باڈی کے رکن ظہور اعوان نے نشاندہی کی کہ EOBI میں صرف وہی ادارے سماجی تحفظ کے لیے اہل ہیں جن میں کم از کم پانچ کارکن ہوں، جس کے نتیجے میں لاکھوں چھوٹے کاروبار اور ان کے ملازمین اس سہولت سے محروم رہ جاتے ہیں۔ نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (NIRC) کے رکن مصباح اللہ خان نے اس مسئلے پر روشنی ڈالی کہ کئی ملازمین برسوں سے خدمات انجام دینے کے باوجود مستقل حیثیت حاصل نہیں کر سکے۔

HRCP کے کونسل ممبر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والے مزدوروں کے سماجی تحفظ کے حق کو نظر انداز کرنا ریاست کی “مجرمانہ غفلت” کے مترادف ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ آئین کے آرٹیکل 38 کو بنیادی حق قرار دیا جائے۔

HRCP کی نائب چیئر اسلام آباد نسرین اظہر نے کانفرنس کے اختتام پر کہا کہ سرمایہ دارانہ پیداواری نظام نے اس استحصال کو مزید مستحکم کر دیا ہے اور اس مسئلے کے حل کے لیے فوری عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos