وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ محکموں کو آپس میں ہم آہنگی مزید بہتر کرنے کی ہدایت دی ہے۔ آج اسلام آباد میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ان اہلکاروں کی
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ محکموں کو آپس میں ہم آہنگی مزید بہتر کرنے کی ہدایت دی ہے۔
آج اسلام آباد میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ان اہلکاروں کی نشاندہی کرنے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا جو انسانی اسمگلرز کے سہولت کار ہیں۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ انسانی اسمگلنگ کے معاملات کی جاری تحقیقات جلد مکمل کی جائیں اور جامع سفارشات پیش کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچاتی ہے۔
اجلاس کو 2023 میں پیش آنے والے کشتی حادثے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں غیر ضروری تاخیر کی گئی۔
مزید بتایا گیا کہ یونان کے کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے پانچ پاکستانیوں کی شناخت ہو چکی ہے جبکہ دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ پاکستان میں موجود وزارت خارجہ کے کرائسس مینجمنٹ یونٹ اور ایتھنز میں پاکستانی سفارتخانے سے رابطے کے لیے ہیلپ لائنز بھی فراہم کی گئیں ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ زیادہ تر متاثرین گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون سازی کو مزید مضبوط کیا جا رہا ہے۔
یہ اقدامات انسانی اسمگلنگ کے خاتمے اور متاثرین کے تحفظ کے لیے حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتے ہیں۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *