وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے مضبوط سیاسی عزم اور عالمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے جو دنیا بھر کی اقوام کیلئے خطرے کا باعث ہے۔ ریاض میں "ون واٹر سمٹ” سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سب کیلئے پانی اور صفائی ستھرائی کی دستیابی اور
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے مضبوط سیاسی عزم اور عالمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے جو دنیا بھر کی اقوام کیلئے خطرے کا باعث ہے۔
ریاض میں "ون واٹر سمٹ” سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سب کیلئے پانی اور صفائی ستھرائی کی دستیابی اور پائیدار انتظام کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی تعاون پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ آبی وسائل تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور انحطاط پذیر ہیں، لاکھوں افرادبے گھر ہو رہے ہیں اور بڑے پیمانے پر تباہی ہو رہی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافے کے اثرات کو ختم کرنے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اب بھی 2022کے تباہ کن سیلاب سے نبرد آزما ہے جس نے لاکھوں زندگیوں اور روزگار کو متاثر کرنے کے علاوہ اس کے آبی وسائل اور آبپاشی کے شعبے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں متوقع درجہ حرارت میں اضافہ عالمی اوسط سے کافی زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی تباہ کن آفات اور چیلنجز میں بین الاقوامی سطح پر مربوط اقدامات کی عدم موجودگی میں مزید اضافے کا امکان ہے کیونکہ یہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سب سے زیادہ خطرے والے دس ممالک میں سے ایک ہے۔
ٹرانس بائونڈری واٹر مینجمنٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے نے حالیہ برسوں میں اپ اسٹریم ڈیموں کی تعمیر سمیت متعدد عوامل کی وجہ سے بے مثال چیلنجز کا مشاہدہ کیا جبکہ اس کا مؤثر کام علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کی کلید ہے۔
”ریچارج پاکستان” اقدام پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ایک خشک سالی کے قومی منصوبے کو بھی حتمی شکل دے رہے ہیں جو سب سے زیادہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کی نشاندہی اور مؤثر ردعمل کا طریقہ کار تجویز کرے گا۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *