کمپٹیشن کمیشن آف پاکستا ن اور کمپٹیشن ایکٹ 2010کیا ہے ایک جائزہ حکومت نے مختلف کاروبار کے درمیان مقابلے اور یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے یہ کمیشن بنایا ہے تاکہ کاروبار میں صحت مند مقابلے کی فضاء کو فروغ دیا جاسکے اور ایسے کون سے عوامل ہیں جو کمپٹیشن کمیشن اور ایکٹ کے قوانین
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستا ن اور کمپٹیشن ایکٹ 2010کیا ہے ایک جائزہ
حکومت نے مختلف کاروبار کے درمیان مقابلے اور یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے یہ کمیشن بنایا ہے تاکہ کاروبار میں صحت مند مقابلے کی فضاء کو فروغ دیا جاسکے اور ایسے کون سے عوامل ہیں جو کمپٹیشن کمیشن اور ایکٹ کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں اس تحریر میں ہم اس کامختصر جائزہ لیتے ہیں۔سب سے پہلے اس ایکٹ میں سیکشن 3بلادستی کا غلط استعمال بارے ہے۔اس کے مطابق ایسا کاروبار جس کو مارکیٹ میں بالا دستی حاصل ہو اسے احتیاط رکھنی ہوتی ہے کہ اس کے اقدامات سے مد مقابل کہیں مقابلے سے باہر نہ ہو جائے یا مارکیٹ میں موجود دیگر سٹیک ہولڈر کا استحصال نہ ہو۔مثلاًقیمتوں میں بلا جواز اضافہ نہ ہو۔مد مقابل کو مقابلے سے نکالنے کے لیے لاگت سے بھی کم قیمت رکھنا اعتماد یا مصنوعات کی مشرو ط فروخت ڈاؤن سٹریم میں مد مقابل کو اہم اجزا ء کی فراہمی سے انکار کسی معقول جواز کے بغیر فریقین کے مابین بھی تجارت میں امتیازی شرائط کا اطلاق کرنا سیکشن 4میں ممنوعہ معاہدے بارے بتایا گیا ہے کہ کاروباری سرگرمیوں میں ہرگز ایسے معاہدے یا ایگریمنٹ نہیں کرنے چاہیے جس سے مارکیٹ میں مقابلے کی فضاء محدود ہو جائے یا ختم ہوجائے۔
مد مقابل کے ساتھ قیمتوں کا تعین کر نے کے لیے متفق ہونا مدمقابل کے ساتھ مارکیٹ کی تقسیم کرنے پر اتفاق ہونا۔دیگر بولی دہندگان سے ساتھ ملی بھگت سے بو لی کے نتائج میں دھاندلی کرنا ڈاؤن سٹریم مارکیٹ کو بند کرنا مدمقابل کے ساتھ مل کر تحقیق اور ترقی کی سرگر میوں کا انعقاد کرنا انجمن تاجران کے اجلاسوں میں شرکت کرنا ڈسٹری بیوٹر پر تا مقابل عمل ذمہ دار ی اعمادہ کر نا شامل ہے سیکشن 10میں گمرہ کن تشریح مواد پر غلط دعوی کرنا چھوٹی یاگمراہ کن معلومات کی فراہمی سے مدمقابل کے کاروباری مفاد کو نقصان پہنچانے کے امکاتات فراہم کرنا صارفین کو غلط یا جھوٹی معلومات فراہم کرنا مصنوعات کا چھو ٹا یا غلط موازنہ کرنا۔ دھوکہ دہی سے کسی دوسرے کاروبار ٹریڈ مارک فرم کا نام استعمال کرنا شامل ہے۔سیکشن 11میں الزام اور اصول بارے واضع کیا گیا ہے کہ ایسے کاروبار جو کافی حد تک مقابلے کی فضاء کو کم کریں ان کی سختی سے ممانیت ہے۔
تمام Mergersجو کہ قبل از تشریح کی حد تک تمام شرائط کو پورا کرتے ہیں انہیں پہلے کمیشن سے کلیرنس لینا لازم ہے تمام فریقین Mergersسے متعلق کسی فیصلے پر متفق ہونے کی صورت میں فوری طور پر کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کو اطلاع دیں اب جائزہ لیتے ہیں کمیشن کو شکایات کرنے کا طریقہ اور کمیشن کے اختیارات اگر آپ کسی کاروباری فرد یا ادارے کی غیر مسابقتی سر گرمیوں سے متاثرہ ہیں تو کمیشن کی ویب سائیڈ یا فون نمبر 051-9100260-263پرکال کرکے یا ان کی ویب سائیڈ پر ای میل کر کے مطلع کر سکتے ہیں۔اگر کوئی ممنوعہ معاہدہ کرتا ہے اور اس کی اطلاع آپ کے پاس ہے تو کمیشن کو فوری بر وقت معلومات فراہم کریں اور کمیشن سے مخبر کے لیے انعامی سکیم کے تحت رابطہ کر سکتا ہے آپ کی شناخت کوخفیہ رکھا جائے گا اور اگر آپ کی فراہم کردہ معلومات درست قابل تجدید گٹھ جوڑ تحقیقات میں سود مند ثابت ہوئیں تو آپ انعام کے بھی حق دار ہونگے۔قانون کے مطابق کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان مجاز ہے کہ وہ اپنے افسران کو اختیار دے کہ وہ کسی بھی عمارت میں داخل ہو کر تلاشی میں مشکوک غیر مسابقتی رویوں کے بارے میں ثبوت حاصل کریں۔تلاشی لینے اور معانہ کرنے والے افسران کو صرف متعلقہ معلومات حاصل کرنے اور محاز ارائی سے بچنے کی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے کاروباری ادارے معائنہ ٹیم کے ساتھ تعاون کرنے کے پابند ہیں۔صارفین ایسے اداروں،کمپنیوں،انڈسٹری کے خلاف شکایت کر سکتے ہیں جو اپنی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے میڈیا کے زریعے غلط تشریح کرتے ہیں۔حال ہی میں ایک صارف کی شکایت پر یونی لیور پاکستان کو لائف بوائے صابن اور شیمپو بارے صارفین کو غلط تشریح کرنے پر کمیشن نے چار کروڑ کا جرمانہ کیا ہے۔عام صارفین بھی کمیشن کو مکمل ثبوت کے ساتھ شکایت کر کے ہر جانہ وصول کر سکتے ہیں۔یہ تحریر صارفین کی رہنمائی ہے کیے مفاد عامہ میں تحریر کی گئی ہے۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *